کیا شیعہ اور غیر مسلم بھی جماعت اسلامی کے ممبربن سکتے؟

membership Jamaat e Islami

ہم بریلویت کی تحریک نہیں ہیں ہم اہلحدیث کی بنیاد پر سلفیت کی تحریک نہیں ہیں۔ ہم شیعیت اور سنیت میں لوگوں کو تقسیم نہیں کرتے ہم کسی طرح بھی لوگوں کو فرقوں کی بنیاد پر تقسیم نہیں کرتے

جماعت اسلامی ایک دینی تحریک ہے جہاں ہم لسانی اکائیوں میں لوگوں کو تقسیم نہیں کرتے بلکہ ان سب کو جوڑتے ہیں وہیں پر ہم فرقہ بازی پر یقین نہیں رکھتے ، ہم دیوبندیت کی تحریک نہیں ہیں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں ہم بریلویت کی تحریک نہیں ہیں ہم اہلحدیث کی بنیاد پر سلفیت کی تحریک نہیں ہیں۔ ہم شیعیت اور سنیت میں لوگوں کو تقسیم نہیں کرتے ہم کسی طرح بھی لوگوں کو فرقوں کی بنیاد پر تقسیم نہیں کرتے اور نہ ہی ہم ایسا چاہتے ہیں کہ تفرقہ بازی پھیلے۔ ہم سب کو ایک امت کی مانند متحد کرنا چاہتے ہیں۔

  ہم سب مسلکوں کا احترام کرتے ہیں ہر مسلک سے تعلق رکھنے والا جماعت اسلامی کا ممبر بن سکتا ہے بلکہ جماعت اسلامی کا تو اقلیتی ونگ بہت سٹرانگ ہے اور یہ مائنورٹی ونگ میں چیلنج کرتا ہوں کہ پورے پاکستان کی کسی پارٹی کے پاس اتنا منظم مائنورٹی ونگ نہیں ہے جتنا جماعت اسلامی کے پاس ہے۔  ہمارا خواتین میں جو کام ہے وہ سب سے زیادہ منظم اور بہترین طریقے سے ہے۔ ایک طرف وہ دعوت اور تربیت کا کام کرتی ہیں دوسری طرف وہ خدمت خلق کا کام کرتی ہیں ۔ وہ وومن ایمپاورمنٹ کے لیے کام کرتی ہیں مختلف ادارے بنا کر۔ لوگوں کو حقوق دلانے کی بات کی ہے جیلوں میں خواتین کی مسائل ان کو حل کرنے کے لیے جماعت اسلامی کام کرتی ہے تو اس لیے جماعت اسلامی ہی پاکستان کے عوام کی سب سے بڑی چوائس ہے اور اگر کوئی امید موجود ہے پاکستان میں تو وہ جماعت اسلامی اور اس کی تحریک سے وابستہ ہے ۔

واضح رہے جماعت اسلامی نے اپنی ممبرشپ مہم کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت گزشتہ کل حافظ نعیم الرحمٰن امیر جماعت اسلامی نے منصورہ میں ایک افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ہے۔

اس لیے میں عوام الناس کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ جماعت اسلامی کا حصہ بنیں۔ جماعت اسلامی عوام کی فلاح چاہتی ہے۔ ہمیں اپنی ذات کے لیے کچھ نہیں چاہیے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top